Monday, May 25, 2015

عظمی اشرف نے بچپن کی 14 اگست کو یاد کیا

وہ بچپن کی چودہ اگستیں ، رنگین جھنڈیوں سے گھر کو سجانا اور اپنے دوستوں کے گھروں کو بھی ( بلکہ اپنے اپنے کمرہ جماعتوں کی تزین و آرائش کا فرییضہ بھی ھمارے ھی ھاتھوں انجام دیا جاتا تھا ) 
ملی نغمے, جو بچپن میں سنے وہ ابھی تک کانوں میں رس گھولتے ھیں 
جیسے ' اے روح قائد ! آج کے دن ھم تجھ سے وعدہ کرتے ھیں ' اور
' یوں دی ھمیں آزادی کے دنیا ھوئی حیراں' ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
افسوس صد افسوس کے اب اس طرف کوئی توجہ نہیں عرصہ ھوا نہ تو کوئی نیا ملی نغمہ منظرِ یام پر آیا اور نہ ھی نظم ۔۔۔۔۔۔۔
اب احساس ھو رھا ھے کہ یہ سب آئندہ نسلوں کے لئے کتنا اھم ھے ضرورت اس بات کی ھے کہ بچوں میں وطن سے محبت پیدا کرنے کے لئے آسان الفاظ پر مشتمل کہانیاں ، گیت و ملی نغمے بنائے جائیں جو کہ آج کی نسل سے ذہنی مطابقت رکھتے ھوں ۔۔۔۔۔

No comments:

Post a Comment