Monday, May 25, 2015

ھماری گائے : اسماعیل میرٹھی

رب کا شکر ادا کر بھائی
جس نے ھماری گائے بنائی
اس مالک کو کیوں نہ پکاریں
جس نے پلائیں دودھ کی دھاریں
خاک کو اس نے سبزہ بنایا
سبزے کو پھر گائے نے کھایا
کل جو گاس چری تھی بن میں
دودھ بنی اب گائے کے تھن میں
سبحان اللہ دودھ ھے کیسا
تازہ گرم سفید اور میٹھا
دودھ میں بھیگی روٹی میری
اس کے کرم نے بخشی سیری
دودھ دھی اور میٹھا مسکا
دے نہ خدا تو کس کے بس کا
گائے کو دی کیا اچھی صورت
خوبی کی ھے گویا مورت
دانہ دنکا بھوسی چوکر
کھا لیتی ھے سب خوش ھو کر
کھا کر تنکے اور ٹھیڑے
دودھ ھے دیتی شام سویرے
کیا ھی غریب اور کیسی پیاری
صبح ھوئی جنگل کو سدھاری
سبزے سے میدان ھرا ھے
جھیل میں پانی صاف بھرا ھے
پانی موجیں مار رھا ھے
چرواھا چمکار رھا ھے
پانی پی کر چارہ چر کر
شام کو آئی اپنے گھر پر
دوری میں جو دن ھے کاٹا
بچے کو کس پیار سے چاٹا
بچھڑے اس کے بیل بنائے
جو کھیتی کے کام میں آئے
رب کی حمد و ثنا کر بھائی
جس سے ایسی گائے بنائی

No comments:

Post a Comment