Wednesday, May 27, 2015

بچے ہمارے عہد کے چالاک ہو گۓ : دیا خلیل


اس بات میں کوئی شک بھی نہیں۔ پہلے زمانے میں بچے اماں ابا کے ایک نظر دیکھنے پر وہیں بیٹھ جایا کرتے تھے اور اب نظر تو دور کی بات ڈانٹ ڈپٹ سے بھی کام نہیں چلتا۔ پہلے مائیں ڈھیروں ڈھیر بچے سنبھال لیتی تھیں اور اب دو بچے سنبھالنا مشکل۔ ۔ اج کل کے بچے حاظر جواب بھی بہت ہیں ۔ میرا بھانجا بچپن سے ہمارے ساتھ رہتا ہے ۔ ایک سال کا تھا پر اپنے اماں ابا کے ساتھ جانے کا نام نہیں لیتا تھا ۔ بھئی جاتا بھی کیسے یہاں اسکی چھ عدد خالہ بھانجا صاحب کبھی کسی کی گود میں اور کبھی کسی کی ۔ پر اتنے لاڈ کے باوجود بھی وہ انتہائی سلجھا ہوا بچہ تھا ۔ اور ماشااللہ ذہین بھی بلا کا ۔ ۔ چار سال کا تھا تو اسے اپنے چاچو کی شادی پر شہ بالا بننے کا موقع ملا ۔ اب آتے جاتے میرے انکل اس سے پوچھتے حزیفہ صاحب شہ بالا کا کیا مطلب ہے؟ ۔ ۔ ایک بار پوچھا حزیفہ صاحب چپ انیوں نے پھر پوچھا حزیفہ شہ بالا کا مطلب تو بتاؤ یار ۔ ۔ حزیفہ صاحب پھر چپ ۔ ۔ تیسری بار پوچھا تو حزیفہ صاحب بولے
بغیر دلہن کے دلہا ۔ ۔ ۔ دیا خلیل 

No comments:

Post a Comment